قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے، “جس نےایک انسان کی جان بچائی تو گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچائی”۔
آج کل پوری دنیا میں وبائی مرض کروناوائرس نے تباہی مچائی ہے۔ ابھی تک ایک سو ستر سے زائد ممالک میں اسکے متاثرین ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں اموات ہو چکی ہیں ۔ابھی تک اس مرض سے بچاؤ کے لیے ویکیسن تیار نہیں ہو پائی ہے مگر سائنسدان دن رات محنت کرکے اسکی ویکسین تیار کر رہے ہیں۔
جب بھی کوئی ویکسین تیار ہوتی ہے اسکو سب سے پہلے کسی جانور پر ٹیسٹ کیا جاتا ہے تاکہ اسکی افادیت کا پتا چلے اور سائیڈ ایفیکٹ سے کسی انسانی جان سے ہاتھ نہ دھونے نہ پڑیں ۔ لیکن اس بار وقت کی قلت اور کرونا کی بڑے پیمانے پر تباہ کاریوں کی وجہ سے اس کی ویکسین کو ڈائریکٹ انسانوں پر آزمایا جا رہا ہے۔
ایسی صورت حال میں اپنے آپ کو تجرباتی ویکسین کے لیے خود کو پیش کرنا بھی دل گردے کا کام ہے ۔
پوری انسانیت کی محسن دوبچوں کی عظیم ماں جینیفرہیلر جس نےکروناویکسین کے تجربہ کیلئےخود کو رضاکارانہ طورپہ پیش کیا۔
اس تجربے کے ناکام ہونے کی صورت میں جینیفر کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے، یا ہمیشہ کے لیے یہ ڈس ایبل دماغی یا جسمانی طور پر ہو سکتی ہیں ۔ لیکن اس عورت نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر خود کو پیش کیا ہے ۔