Small Business For Women and Students in Pakistan

1233

اس مضمون میں ہم گھریلو خواتین اور سٹوڈنٹس کیلئے ایک ( small business for women and Students ) چھوٹے سے کاروباری آئیڈیا کا ذکر کریں گے ۔
آج کل کے مشکل معاشی حالات میں، ایک گھر میں کام کرنے والے جتنے زیادہ ہوں، کم ہے۔ مہنگائی، مہنگیں فیسیں، بجلی کے بل اور دوسرے اخراجات پورے کرنا اتنا مشکل ہو چکا ہے۔ کہ ایک یا دو افراد کے کمانے سے گزارا کرنا مشکل ہے۔
پاکستان میں زیادہ تر علاقوں میں،  خواتین یا تو زیادہ پڑھی لکھی نہیں،  یا ان کے رواج کے مطابق ان کو باہر کام کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔
اگر ایک گھر کے حالات میں تنگی ہو۔ اور ایسی روایات کی وجہ سے باہر نکلنے کی آزادی بھی نہ ہو تو خواتین اپنے حالات میں آسودگی پیدا کرنے کیلئے کیا کریں؟۔
ویسے تو بہت سارے small business ہیں، جو ایک خاتون یا طالب علم اپنے فارغ اوقات میں کر کے ایک باعزت کمائی کر سکتا ہے۔
ایسے ہی small business میں سے ایک آئیڈیا ایسا ہے جو آپ تھوڑی سی انویسٹیمنٹ سے گھر کے اندر ہی شروع کر سکتے ہیں۔
جو آئیڈیا میں پیش کر رہا ہوں۔ اس کو شروع کرنے کیلئے آپ کو تقریبا دس ہزار روپے ضرورت ہوں گے ۔ لیکن آپ کے حالات اگر قدرے بہتر ہیں۔ یا آپ زیادہ کمانا چاہتے ہیں ۔ تو آپ کی لاگت 10 ہزار سے بڑھ کر 50 ہزار تک بھی ہو سکتی ہے ۔
اگر مرد حضرات بھی اس کاروبار کو فل ٹائم کرنا  چاہتے ہیں۔ تو آپ کو لاگت بڑھانی ہو گی۔ اس کیلئے پھر دوسرے مضامین میں ہم پورے ہوم ورک کا طریقہ بھی لکھیں گے ۔

My Idea of Small business for women and Students.

کاروبار ہے، انڈے دینے والی مرغیاں پالنا۔ بظاہر سننے میں یہ کام شاید عامیانہ سے لگے۔ لیکن اگر ایک مستقل مزاج اور بہتر طریقے سے کیا جائے۔ تو یہ کام آپ کے گھریلو اخراجات کو پورا کرنے میں ایک بھرپور حصہ ڈال سکتا ہے۔
Small business for women and Students
Small business for women and Students and Students

Making of home for hans

اس کام کو شروع کرنے کیلئے ، سب سے پہلے آپ کو ایک ڈربہ چاہیے،  اگر آپ لکڑی یا لوہے کی تاروں سے بنا بنایا لینا چاہیں،  تو لے سکتے ہیں ۔ لیکن میں آپ کو یہ مشورہ دوں گا۔ کہ آپ اینٹوں کی مدد سے خود بنائیں ۔ یہ ڈربہ آپ کا خرچہ بھی بچائے گا۔ اور دیرپا بھی ہو گا۔ اگر آپ کے صحن میں جگہ نہیں ہے ۔ تو چھت پہ بنا لیں۔
کسی بھی دیوار کے ساتھ 7×4 فٹ کا ڈربہ بنانا ہے۔ مطلب کے 28 مربع فٹ۔
ایک جانب تو پہلے سے دیوار ہو گی۔ اس کے بالکل متوازی 7 فٹ لمبی دیوار بنائیں۔ اور دونوں دیواروں کا درمیانی فاصلہ 4 فٹ ہو۔ جہاں آپ اسی لمبائی کی دو دیواریں بنائیں گے۔
اس ڈربے کو بنانے کیلئے آپ کو تقریبا 240 اینٹوں کی ضرورت ہو گی۔ لیکن آپ جوڑ توڑ کیلئے 250 رکھ لیں۔
اس حساب سے آپ تقریبا ایک ہزار سے بارہ سو روپے اینٹوں کیلئے مختص کر لیں ۔ کیونکہ اس دیوار میں سے دروازے اور جالی کی جگہ نکل جائے گی۔ لہذا اینٹوں کی کھپت گھٹ کر تقریبا 200 تک رہ جائے گی۔
اگر آپ کسی دکان سے کھلا سیمینٹ لیں تو وہ آپ کو پانچ سو تک کا مل جائے گا۔
چھت ڈالنے کیلئے آپ ایک من تک لمبائی والی لکڑیاں لے لیں۔ لکڑیوں کی لمبائی 4 فٹ تک ہو۔
لکڑیاں چھت پہ ڈال کر اووپر آپ کوئی پولی تھین کی تہہ لگائیں اور اس کے اوپر مٹی ڈال لیں۔ اگر کہیں سے چکنی مٹی میسر ہو تو زیادہ بہتر رہے گا ۔ کیونکہ چکنی مٹی پانی کے خلاف زیادہ مزاحمت رکھتی ہے۔
آپ کی مرغیوں کیلئے یہ ڈربہ پچیس سو روپے میں تیار ہو جائے گا۔ اگر گھر میں اینٹیں پڑھی ہیں ۔ تو آپ کا خرچہ اور کم ہو جائے گا۔ سیمینٹ کا خرچہ بچانے کیلئے آپ گارے کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔
یہ یاد رکھیں کہ، مستقبل میں آپ اس ڈربے کو اوپر کی طرف بڑھا بھی سکتے ہیں۔ اس لیے ایسے حساب سے بنائیں کہ آسانی ہو۔

Selection of Hans

اس کے بعد اگلا مرحلہ مرغیوں کا ہے۔ آپ مصری مرغیاں بھی منگوا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مارکیٹ میں چائنہ کراس بریڈ بھی ملتی ہے ۔ جو بغیر مرغے کے انڈے دیتی رہتی ہے۔ اور ان کی شرح بھی زیادہ ہوتی ہے۔  مارکیٹ میں درمیانے سائز کی مرغیاں ملتی ہیں۔ یعنی وہ نہ مکمل جوان ہوتی ہیں۔ اور نہ ہی بہت چھوٹی۔ جن کی قیمت ڈیڑھ سو روپے کے قریب ہوتی ہے۔
اگر آپ 30 مرغیاں لیتے ہیں۔ تو ان پہ آپ کا خرچہ ساڑھے چار ہزار تک آئے گا۔
اس کے بعد ان کی خوراک کا مرحلہ ہے۔  آپ بےشک ایک من گندم لے لیں ۔ جو 1100 سے 1200 روپے تک فی من ہے۔ اور ایک من مکئی لے لیں۔ بےشک گھن لگی مکئی لیں۔ جس میں سوراخ ہوتا ہے ۔ اور وہ عام استعمال سے ریجیکٹ ہو چکی ہوتی ہے۔ وہ مکئی آپ کو سستی ملے گی۔  اس کے ساتھ آپ ڈھائی من روٹی کے خشک ٹکڑے لے لیں۔ یہ بھی آپ کو ایک ہزار روپے تک مل جائیں گے۔ اس طرح آپ کو تین ہزار میں ساڑھے چار من تک خوراک مل جائے گی۔
ٹکڑے آپ نے بھگو کر ڈالنے ہیں۔ گھر کی بچی کھچی روٹی، سبزیوں اور پھلوں کے بیج بھی آپ انکو خوراک میں ڈال سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ کے گھر کے سامنے، کوئی کھلی جگہ ہے۔ تو آپ مرغیوں کو وہاں دن میں کھلا چھوڑیں ۔ مرغیاں اپنی خوراک کی کچھ ضرورت گھاس اور کیڑوں مکوڑوں سے بھی لیں گیں۔
جب 30 مرغیاں انڈے دینا شروع کرتی ہیں۔ تو یہ لگاتار ساڑھے چار ماہ تک انڈے دیتی ہیں۔  اور ستمبر کے بعد دیسی انڈا مارکیٹ میں 12 سے 15 روپے کا ہوتا ہے۔  اگر ایک مرغی ساڑھے چار ماہ میں 130 انڈا بھی دے تو تیس مرغیوں کا 3900 سے 4000 تک کا انڈا بنتا ہے۔ یعنی 50 ہزار سے 55 ہزار تک کی مکمل فروخت۔  اگر آپ اپنے اخراجات اور فروخت میں سے منافع کا حساب لگائیں تو وہ تقریبا 40 ہزار کے قریب بنتا ہے۔
اس کے بعد اگر آپ چاہیں تو اسی ڈربے کے اوپر ایک ڈربہ اور بنا کر تعداد بڑھا بھی سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کا ارادہ سیزن کے بعد ان سے جان چھڑانے کا ہو۔ تو یہی مرغیاں 300 سے 350 روپے فی مرغی بک بھی سکتی ہے۔ اور آپ کے ابتدائی تمام اخراجات واپس آ جاتے ہیں۔ اس طرح آپ ایک سیزن لگا کر چھوٹی سی انویسٹیمنٹ سے 50 ہزار تک کا منافع کما لیتے ہیں۔
تین چار مہینے آزاد رہنے کے بعد، دوبارہ سردی آنے سے 2مہینے پہلے یعنی جون یا جولائی میں ایک بار پھر چھوٹی مرغیاں خرید کر آپ آنے والے سردی کے سیزن میں دوبار یہی منافع بخش کام دہرا سکتے ہیں۔
مقصد شیخ چلی والے خواب دیکھنا نہیں، بلکہ مشکل معاشی حالات میں گھر بیٹھے اپنے گھر کے اخراجات میں ایک سپورٹ فراہم کرنا ہے۔ جو آپ اس چھوٹے سے طریقے سے کافی حد تک پوری کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ اگر آپ کے پاس زیادہ سرمایہ ہے۔ اور آپ ان ہی دیسی مرغیوں کے انڈے کا کروبار قدرے بڑے پیمانے پہ کرنا چاہتے ہیں۔ تو اس کیلئے ہمارا اگلا مضمون پڑھیں ، جس میں ہم دیسی مرغیوں کی فارمنگ کا پورا گائید دے رہے ہیں۔