گزشتہ ہفتے، امریکی صدر نے مشرق وسطی کیلئے نام نہاد “امن منصوبہ” پیش کیا جس کی رو سے مستقبل کی فلسطینی ریاست کو ٹکڑوں میں کاٹ کر اسرائیل کو باظابطہ عربوں سے تسلیم شدہ قانونی ریاست بنانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ “امن منصوبے” کی فلسطینیوں کے علاوہ، کسی سرکردہ عرب ملک نے مخالفت نہیں کی۔ ترکی کے صدر طیب اردگان نے ان عرب ممالک کے حکمرانوں کو جگانے کی کوشش کی ہے۔ اور اس نام نہاد امن منصوبے کی مخالفت پہ زور دیا ہے۔ دیکھیں ترک صدر کی تقریر، اردو ترجمہ کے ساتھ۔
مزید دیکھیں؛ پاکستان ہم پہ ایٹم بم سے حملہ کرنے والا ہے، بھارتی میڈیا۔