More

    Ten Signs of Genius People by Scientific research/ in Urdu

    Many Genius People Even don’t know that they are actually Genius.

    ہمارے ارد گرد بہت سارے ذہین لوگ Genius People ہوں گے۔
    حتی کہ ان کو خود بھی پتہ نہیں ہو گا کہ وہ ذہین ہیں۔ سائنسی تحقیق کے مطابق ہر دماغ کو ایک ہی طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اور اس کی افادیت و عمل پزیری بھی ایک جیسی ہی ہے ( بشرطیکہ کوئی بیماری یا پیدائشی مسئلہ نہ ہو) ۔ لوگوں کی ذہانت میں فرق کی وجہ ان کے دماغ کی طاقت و کمزوری سے زیادہ، اس دماغ کو استعمال کرنا ہے۔  اس بات کو بہت سے ذاوئیوں سے دیکھا جا سکتا ہے۔ اور ایسی بہت سی نشانیاں ہیں۔ جن کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے ، کہ ایک شخص اپنے ارد گرد موجود بہت سارے دوسرے لوگوں سے زیادہ genius ہے۔

    آپ لوگوں کی عادات کا مشاہدہ کریں ۔ اور اس سے پہلے یہ مضمون پڑھیں ۔ جس میں چند ایسی عادات کا ذکر کیا گیا ہے۔ جو عام طور پہ ذہانت کی نشانی سمجھی جاتی ہیں۔
    کچھ لوگ پڑھائی میں،  کلاس میں پہلی پوزیشن حاصل کرتے ہیں،۔ کچھ میری طرح بڑی مشکل سے پاس ہی ہو سکتے ہیں ۔ اور کچھ بھائی فیل بھی ہو جاتے ہیں۔ کیا آپ کے خیال میں پہلی پوزیشن لینے والا، باقی لڑکوں سے زیادہ ذہین  ہو گا؟  کیا ذہانت کا معیار پڑھائی میں پہلی پوزیشن لینا ہی ہے؟؟ یہ بھی تو ہو سکتا ہے۔ کہ پہلی پوزیشن لینے والا زندگی کے بس ایک خاص شعبہ یا اس مضمون میں تو تیز ہو۔ لیکن ایک عام سے نتیجے سے پاس ہونے والا لڑکا زندگی کے بہت سارے شعبوں میں اس سے کہیں زیادہ ذہین ہو۔

    آپ نے کافی لوگ دیکھے ہوں گے۔ جو زندگی کی کامیاب ترین پوزیشنوں پہ ہیں ۔ لیکن روائیتی پڑھائی میں ان کے پاس کوئی خاص ڈگری بھی نہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ علم کی وجہ سے ذہانت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ لیکن ڈگریوں سے ہٹ کر بھی علم زندگی کے ہر شعبے میں ہے۔
    اسی وجہ سے بجائے ڈگریوں کو گننے کے، ماہرین نے لوگوں کی عادات کا مشاہدہ کیا اور چند نشانیاں وضع کیں۔ ایسی عادات جو عام طور پہ ذہانت کی نشانیاں کہی جا سکتی ہیں۔

    -advertisement-

    سونے کی عادت۔

    کچھ لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ، جہاں موقع و جگہ میسر آئے۔ وہیں سو جاتے ہیں۔ اپنی اس عادت کی وجہ سے وہ لوگ اکثر دوسروں کی تنقید و طنز کا نشانہ بھی بنتے ہیں۔  لیکن دراصل یہ لوگ ذہین لوگ کہلائے جا سکتے ہیں ۔ وہ اس طرح کہ ان لوگوں کا دماغ ہر وقت چلتا رہتا ہے۔ جس کی وجہ سے تھک جاتا ہے۔ اور انکے دماغ کو آرام کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ لیکن یہی دماغ تھوڑے سے آرام کے بعد دوبارہ ریچارج ہو کر پہلے کی طرح اپنا فنکشن بھی شروع کر دیتا ہے۔ یہی وہ نکات ہیں، جن کی وجہ سے اس بظاہر بےڈھنگی سی عادت رکھنے والوں کو genius سمجھا جاتا ہے ۔

    جگالی کرتے لوگ؛ 

    سائنس کہتی ہے کہ جب آپ ببل گم چباتے ہیں ۔ تو آپ کا دماغ کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اور اس کے غدود متحرک ہو جاتے ہیں۔ چاہیے یہ تحریک بیس منٹ کی ہی کیوں نہ ہو۔ اس طرح کی عادت والے لوگوں کے دماغ میں نئے آئیڈیاز بہت جلد آتے ہیں۔  آپ نے اکثر کرکٹ کے کھلاڑیوں میں چیوگم چبانے کی عادت کا مشاہدہ تو کیا ہی ہو گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کھیل کے دوران ان کو اپنے دماغ کو مسلسل متحرک رکھنا ہوتا ہے ۔ جس کی وجہ سے وہ یہ عادت ڈال لیتے ہیں ۔

    کاہلی پسند لوگ ۔

    سست اور کاہل لوگ زیادہ ذہین ہوتے ہیں ۔ وہ کیسے ؟؟ اصل میں یہ لوگ جب کوئی بھی کام کرتے ہیں۔ تو یہ اپنی پوری توجہ و دماغی صلاحیتوں کو اس کام کے پورا کرنے پہ صرف کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ان کا ذہن تھک جاتا ہے۔ اور وہ لوگ سستی کا شکار نظر آتے ہیں۔ لیکن یہ لوگ اپنے ہر کام کو پرفیکشن کے ساتھ کرتے ہیں ۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ اپنے آپ کو زہین ثابت کرنے کیلئے آپ بھی کاہل بن جاؤ.  ان لوگوں کی کاہلی فطری ہے۔ بناوٹی نہیں۔

    کبھی مطمئن نہ ہونے والے۔

    کوئی بھی کام کرنے کے بعد،  ذہین لوگ کبھی مطمئن نہیں ہوتے ۔ وہ یہ سمجھتے رہتے ہیں کہ نہیں، اس میں کوئی کمی رہ گئی ہو گی۔ آپ نے کبھی اپنے کسی بہن بھائی یا کزن کو دیکھا ہو گا۔ جس نے کسی امتحان میں نوے یا پچانوے فیصد نمبر لیے ہوں۔لیکن وہ پھر بھی منہ بنا کر بیٹھا ہو گا، کہ سو فیصد کیوں نہیں آئے۔ کم کیوں آئے۔  جب کہ عام بندہ کہے گا شکر ہے پاس ہو گئے۔ 
    اس طرح کے ذہین لوگ ہر کام میں کمال چاہتے ہیں۔  اس کے علاوہ ان لوگوں کی ایک عادت یہ بھی ہوتی ہے۔ کہ جب ان کو کوئی چیز نہ پتہ ہو، تو یہ اسے کھوجنے میں لگ جاتے ہیں۔ آپ نے اکثر کلاس میں دیکھا ہو گا۔ ذہین طالب علم زیادہ سوال پوچھے گا۔ جب کہ عام طالب علم کہے گا۔ نہیں سر کوئی سوال نہیں ۔ سب سمجھ آ گیا۔ 
    اگر ایک جینئس سٹوڈنٹ یا شخص کو کوئی بات نہیں پتہ ہوگی تو وہ یہ کبھی نہیں کہے گا (مجھے پتہ ہے) ۔ اس کا جواب نہیں ہو گا۔ تاکہ معلومات ملیں اور وہ سیکھ سکے۔  جب کہ ایک نالائق بندے کو کوئی چیز نہ بھی پتہ ہو تو وہ “نہ” نہیں کہے گا۔ اس کا جواب ہو گا “مجھے پتہ ہے جی”۔ 
    اگر آپ سوالات پوچھنے سے شرماتے نہیں ہو، تو آپ ایک جینئس ہو۔ genius.  

    رات کو دیر سے سونے والے۔

    جینئس لوگ رات کو دیر تک جاگتے رہتے ہیں ۔ میرا اشارہ ان ہوشیاروں کی طرف نہیں جو پوری رات فون کال پہ جانو جانو کرتے ہوں۔ بات ان لوگوں کی ہو رہی۔ جو رات کو کوئی کتاب پڑھتے رہتے ہیں۔ یا یوٹیوب گوگل سے نئی نئی چیزیں ڈھونڈ کر معلومات لیتے رہتے ہیں۔  حتی کہ بستر پہ جا کر بھی ان کا دماغ ان کو سونے نہیں دیتام اور نئے نئے خیالات و منصوبے لاتا رہتا ہے۔  آپ دیکھیں گے زندگی میں کامیاب اکثر لوگ بےخوابی کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔

    ناقد طبیعت کے لوگ۔

    ذہین لوگوں کو ہر چیز میں کیڑے نکالنے کی عادت ہوتی ہے۔ کیونکہ وہ کاملیت کے قائل ہوتے ہیں۔ کوئی بھی کام ان کو آسانی سے مطمئن نہیں کرتا۔ اگر آپ میں بھی یہ عادت ہے تو آپ بھی genius ہو۔
    لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ منفی تنقید کرنا شروع کر دیں۔

    بیک وقت ایک سے زیادہ کام کرنے والے۔

    بہت سے ذہین لوگ ایک ہی وقت میں ایک سے زیادہ کاموں میں مصروف رہتے ہیں ۔ کمپیوٹر پہ بیٹھے ہوں گے۔ ساتھ میں آپ سے باتیں بھی کر رہے ہوں گے۔ منہ بھی چل رہا ہو گا۔ یا ایسا ہی کوئی اور کام بھی ساتھ میں کر رہے ہوں گے۔ ان کا تیز دماغ ان کو آرام نہیں کرنے دیتا۔

    اپنے آپ سے گفتگو کرنے والے۔

    کچچ لوگ اکیلے ہوتے ہوئے اپنے آپ سے ہی باتیں کر رہے ہوتے ہیں ۔ ہم لوگ شاید پاگل بول کر ان کا مذاق اڑا دیتے ہیں۔ لیکن اصل میں ان کا دماغ مسلسل نئی سوچیں پیدا کر رہا ہوتا ہے۔ نئے نئے سوالات جنم دے رہا ہوتا ہے۔ پھر وہ ان سوالات کا جواب خود ہی موٹیویشن کے ساتھ اپنے آپ کو دے رہے ہوتے ہیں۔ 

    مطالعہ کے شوقین۔

    جینئس لوگ مطالعہ کے بہت شوقین ہوتے ہیں۔ اگر آپ بھی مطالعہ کے شوقین ہیں تو آپ جینیئس لوگوں میں شامل ہوتے ہیں۔ مطالعہ کا مطلب صرف کتابوں سے پڑھنا نہیں ۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کوئی نئی چیز سنتے ہیں۔ اور گوگل یا یوٹیوب کھول کر اس کے بارے میں جاننا شروع کر دیتے ہیں۔  اس کا مطلب ہے کہ آپ کا ذہن مزید جاننا چاہتا ہے۔  اور جتنی زیادہ معلومات اتنا زیادہ ذہانت میں اضافہ ۔

    کم گو لوگ۔

    بہت سے جینئس لوگ کم گو ہوتے ہیں ۔ وہ زیادہ لوگوں میں گھلتے ملتے نہیں ۔ کیونکہ ایک تو وہ اپنے آپ کو صحتمند اور زود حاصل خیالات میں مصروف رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ لوگوں سے دور ہوتے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ لوگ سمجھتے ہیں۔ کہ ان کا سوچنے کا انداز دوسرے لوگوں سے مختلف ہے۔ جس کی وجہ سے ان کا دل زیادہ لوگوں میں نہیں لگتا ۔ اسی وجہ سے وہ لوگ کم گو رہنا پسند کرتے ہیں۔
    اگر اوپر دی گئی عادتوں میں سے آپ کے اندر بھی کوئی عادت ہے تو خوش ہوں کہ آپ بھی جینئس ہو۔۔