مقامی میڈیا اور عالمی سوشل میڈیا گروپس کے دباؤ پر حکومت نے ایک اور یوٹرن لے لیا اور نئے سوشل میڈیا قانون پر عمل درآمد روکنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ (اے آئی سی) نے سوشل میڈیا ریگولیش کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا سے متعلق نئے قوانین پر عمل اے آئی سی کے لیے مشکل ہے۔
خط کے مطابق اِن قوانین سے عام صارف اور کاروباری حضرات بھی متاثر ہوں گے جبکہ گوگل، فیس بک اور ٹوئٹرسروس بند ہونے سے 7 کروڑ صارف متاثر ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق 15 فروری کو ایشیائی انٹرنیٹ کولیشن گروپ کے نئے سوشل میڈیا قوانین پر لکھے گئے سخت تحفظا
کے خط اور ملک میں صحافتی اور سوشل میڈیا تنظمیوں کے احتجاج کے بعد وزیراعظم نے ان قوانین پر نظرثانی کی ہدای کی ہے۔
ذرائع کاکہنا ہےکہ وفاقی حکومت نے نئے سوشل میڈیا قوانین پر عمل درآمد روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور نئے سوشل میڈیا قوانین پر نظرثانی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لیے چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل ریٹائرڈ عامر عظیم باجوہ کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے جو 2 ہفتوں میں وزیراعظم کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔