Common Everyday Use Products That Lead to Cancer | in Urdu

2269

زیر نظر ان اشیا کے بارے میں کچھ معلومات ہیں جو تقریبا ہر گھر میں موجود ہوتی ہیں۔ لیکن ان کو استعمال کرنا کینسر اور دوسری بہت سی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں۔ اس تمام کا مقصد ان اشیا کے استعمال سے منع نہیں کیا گیا۔  بس تھوڑی سی احتیاط ہمیں مشکلات سے بچا سکتی ہے۔ بہت ممکن  ہے کہ زیادہ تر لوگ ان کے بارے میں  جانتے ہوں۔  مگر کوئی بھی عملی زندگی میں ان سے احتیاط کی کوشش نہیں کرتا۔ جو کہ بعد میں صحت سے متعلق ایشوز کاباعث بنتی ہیں۔

NON-STICK COOKWARE | نان سٹک پکانے کے برتن۔

Teflon side effects
Image:Flickr

کیا آپ جانتے ہیں کہ نان سٹک کے برتنوں میں تہہ لگائی جاتی ہے ۔ ٹفلون  (Teflon)  جو کہ پلاسٹک سے بنتا ہے۔ پہلے زمانے میں یہی ٹفلوں جنگوں میں ہتھیار کے طور پہ استعمال ہوتا تھا۔  جب اسے 450 ڈگری فارن ہائٹ پر گرم کیا جاتا ہے۔ تو یہ بہت سے زیریلے مادے خارج کرتا ہے۔ اگر آپ چولہے پر ان برتنوں میں پکا رہے ہوں۔ تو ہوا میں خوشبو آپ محسوس کرسکتے ہیں۔ جو کہ پرندوں کے لیے بھی بہت نقصان دہ ہوتی ہے۔ اس مادے سے لگنے والی بیماری کو ٹفلون فلو کہا جاتا ہے۔ نان سٹک کے برتنوں کی تیاری کے لیے ٹفلون کے علاوہ بھی بہت سے کیمیکل استعمال ہوتے ہیں۔ اس کی نسبت سٹین لیس سٹیل کے برتنوں کا استعمال بہتر رہتا ہے۔ اگر چہ انہیں دھونا مشکل ہوتا ہے۔ مگر مظر صحت اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔ ہماری زندگی میں کچھ چیزیں کرنا مشکل ہوتی ہیں۔ مگر ان کے فوائد کو دیکھا جائے۔ تو یہ مشکل اٹھا لینی چاہیے۔ کیونکہ صحت سے بڑھ کر کچھ نہیں ۔

Shampoo | شیمپو 

Side effects of shampoo side effects of shampoo: Puxabay

بہت سے لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہوتا۔ کہ جو شیمپو وہ اپنے بالوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اس میں کتنے کیمیکل موجود ہیں ۔زیادہ تر شیمپو میں sodium lauryl sulfates (SLS)نامی کیمیکل کا مادہ، مصنوعی خوشبو، پیرابینز، مصنوعی رنگ اور بھی بہت سی بڑی اشیا ء شامل ہوتی ہیں۔ پیرابینز کو کارسینو جینز بھی کہتے ہیں۔ جو براہ راست بہت سارے کینسر کا سبب بنتی ہیں۔

-advertisement-

جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے۔ کہ متعدد چھاتی کے کینسر اور چھاتی کے ٹشوز کو متاثر کرنے والا مادہ پیرابین ہی ہوتا ہے۔ اور جیسا کہ رنگ تار کول سے بنتے ہیں۔ جو کہ ایک صنعتی فضلہ ہے۔ خوشبات کے کچھ عام اجزا یا اس سے اخذ کی گئی کچھ چیزیں بینزین ایل ڈی اور دوسرے زہریلے مادوں سے بنتے ہیں۔ جو کہ کینسر کے ساتھ ہمارے اعصابی نظام کو متاثر کرنے، پیدائش میں پیچیدگیوں اور ہر طرح کی الرجی کا سبب بنتے ہیں ۔

Plastic Bottles | پلاسٹک کی بوتلیں،  خوراک کے ڈبے

Plastic food containers
Image:Polychem-usa

زیادہ تر لوگ اس بات سے آگاہ نہیں. کہ پلاسٹک کے ڈبوں اور پیکنگ میں جو وہ خوراک استعمال کرتے ہیں۔ وہ براہ راست بی پی اے استعمال کر رہے ہیں۔ کارسینو جینز ان کا بھی بہت اہم حصہ ہیں۔  جب آپ پلاسٹک کے برتنوں میں خوراک مائیکرو ویو میں گرم کرتے ہیں۔  تو اس کے ساتھ پلاسٹک کی بھی کچھ مقدار خوراک کے ساتھ شامل ہو جاتی ہے۔ جس سے ہمارے ہارمونز میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔ اور کچھ مواقع پر یہ بہت خطرناک حد تک نقصان دہ ہے۔ بظاہر ہم پلاسٹک کے برتن کو محفوظ سمجھتے ہیں۔ مگر حقیقت کچھ اور ہوتی ہے ۔

Air Freshener: ایرفریشنرز

Image:Pixabay

آج کل یہ ہر گھر میں پائے جاتے ہیں۔ حتی کہ باتھ روم سے لے کر بیڈ روم تک یہ موجود ہوتے ہیں۔ یہ بھی مصنوعی خوشبو سے بنائے جاتے ہیں۔ پرفیوم دراصل زہریلے کیمیکل کا باعزت  نام ہے۔ ان میں مختلف زہریلے قسم کے کیمیائی مادے شامل کیے جاتے ہیں۔ جن کو ٹریڈ سیکرٹ تجارتی راز (Trade secret ) کے نام پر چھپا لیا جاتا ہے ۔
اس کی نسبت قدرتی رو غنیات اور خوشبو کا استعمال زیادہ بہتر ہے ۔

Tooth Paste- ٹوتھ پیسٹ 

Image:Pixabay

اس کو مذاق نہ سمجھیں۔  یہ حقیقت  ہے۔ کہ ٹوتھ پیسٹ میں شامل ہونے والا فلورائیڈ بھی کینسر کا باعث بنتا ہے۔ اور یہ بات جدید تحقیق سے ثابت ہے۔فلورائیڈ ایک سیکنڈ کے اندر انسانی زبان کی کئی رگوں میں جذب ہو کر ہڈیوں، دل کی بیماریوں اور کئی دوسری بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ٹی وی اشتہارات میں دکھایا جاتا ہے کہ برش کو پورا بھر کر ٹوتھ پیسٹ لگائیں۔ اگر آپ باہر کے کسی ملک سے یہی چیز خریدیں تو اس کے اوپر تحریر پڑھیں ۔ لکھا ہو گا کہ ایک مٹر کے دانے کے برابر لگائیں۔ لیکن پاکستان میں اس تحریر کو زیادہ تر چھپا بھی لیا جاتا ہے۔ اگر ہم فلورائیڈ کی اصل حقیقت کو دیکھیں۔ تو پتہ چلتا ہے کہ کچھ چیزیں نقصان دہ ہیں۔ مگر ہماری زندگیوں میں شامل ہوتی ہیں۔ اس کے لیے بہترین حل قدرتی طور پر موجود مسواک ہے۔ جو کہ سنت نبوی بھی ہے ۔

Soap and Detergent | صابن 

Image:Maxpixel

بدقسمتی سے ہم سمجھتے ہیں. کہ صابن ہمارے ہاتھوں کی صفائی کر رہا ہے۔ لیکن آگر دیکھا جائے تو بہت سے اقسام کے صابن کی تیاری و پیکنگ میں زہریلے مواد استعمال ہوتے ہیں۔ ٹرائی کلوسین، کارسینو جینز کا ایک اہم جزو ہے۔  جو کہ اینٹی بیکٹریل صابن کا اہم حصہ ہوتے ہیں۔ اسی طرح باڈی سوپ میں مصنوعی خوشبو استعمال کی جاتی ہیں ۔
اس کے علاوہ کپڑے دھونے والے ڈیٹرجنٹس سب سے زیادہ نقصان دہ ہوتے ہیں۔ ڈیٹرجنٹس میں فاسفورس امونیا اور بہت سی دوسری چیزیں شامل ہوتی ہیں۔ جو کہ جلدی بیماری خارش الرجی وغیرہ کا سبب بنتے ہیں ۔
ڈیٹرجنٹس کی جگہ نیچرل صابن زیادہ بہتر ہے ۔

ARTIFICIAL SWEETENER

Image:Flickr

ہمیں مصنوعی میٹھے کے استعمال سے پرہیز ہی کرنی چاہیے. خاص طور پر اس میں شامل اسپارٹم کی ایک قسم کا مادہ شامل ہوتا ہے. جو کہ سر درد کے ساتھ آنکھوں اور بصارت پر اثرانداز انداز ہوتا ہے۔ اسپارٹم کو اکثر بچوں کی ٹافیوں، انرجی ڈرنکس مختلف قسم کے جوسز میں استعمال ہوتا ہے ۔

نے اسے  صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے ۔ FDA

ان سب ہدایات کا مقصد، آپ کو ان کا استعمال ترک کر کے واپس پتھر کے زمانے میں بھیجنا نہیں۔ بلکہ یہ مشورہ ہے۔ کہ مصنوعات کا استعمال کم کر کے قدرتی چیزوں کی طرف آئیں۔ کیونکہ قدرت سے زیادہ بہترین کوئی دوست نہیں۔ اور انسان سے زیادہ انسان کا کوئی دشمن نہیں۔ بےشک آج کل کی تیز زندگی میں بہت سے مصنوعات زندگی کا لازم جزو بن چکی ہیں۔ تو بامر مجبوری اگر آپ ان کا استعمال کرتے بھی ہیں۔ تو کم سے کم کریں ۔ تاکہ کم نقصان اٹھائیں۔

نظریہ ارتقاء کے مطابق انسان کی ارتقاء کا عمل آہستہ لیکن  بتدریج جاری رہتا ہے۔  ایسے ہی غیر قدرتی اشیاء کو ہمارے جسم میں شامل کرنا شاید ہم کو کم نقصان پہنچائے۔ لیکن ان کے اثرات بتدریج ہماری اگلی نسلوں میں منتقل ہو کر زیادہ نقصان دہ بنتے جائیں گے ۔

مزید پڑھیں: بیرون ملک سے آنے والے پاکستانی اپنے موبائل فون رجسٹرڈ کیسے کروائیں۔ مکمل گائیڈ

پڑھنے کیلئے شکریہ۔ اگر دل مانے تو دوستوں عزیزوں کے ساتھ بھی ان معلومات کو شیئر کریں۔  اگر آپ کے پاس بھی کسی موضوع پہ علم ہے۔ تو ہمارے ساتھ شیئر کریں۔ اپنی تحریر نیچے دیے گئے کانٹیکٹ پیج یا ای میل سے بھیجیں۔ شکریہ۔

تحریر؛ عاشی