ویڈیو: سستا کرنے پہ ڈیری فارمز نے لاکھوں لیٹر دودھ نالیوں میں بہا دیا

896
Video: Dairy Farmers are splitting milk into sewerage lines.

“دودھ ضائع کردیں گے لیکن کم قیمت پر نہیں بیچیں گے” دودھ کی قیمت کم ہونے پر کراچی میں گوالوں اور ڈیری فارمز نے لاکھوں لیٹر دودھ نالیوں میں بہا دیا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پہ وائرل ہو گئی۔

کراچی: لاک ڈاؤن کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈیری انڈسٹری بحران کا شکار ہوگئی، کراچی میں دودھ کی قیمت 50 تا 60 روپے لیٹر کم ہوگئی تاہم ڈیری فارمرز نے دودھ بیچنے کے بجائے لاکھوں لیٹر دودھ نالیوں میں بہا دیا۔

مزید دیکھیں: سندھ حکومت کا مضحکہ خیز اعلان، ہر شخص کو چار روپے کا راشن دیا جائے گا۔

https://www.facebook.com/tarbela.news/videos/214725383209957/

دوسری جانب بے حس اور منافع خور دکان داروں اور ڈیری فارمرز نے عوام کو سستا دودھ فراہم کرنے کے بجائے لاکھوں لیٹر دودھ نالیوں میں بہادیا، دکانداروں نے سندھ حکومت اور کمشنر کراچی سے اپیل کی ہے کہ ہول سیلرز اور دکان داروں کے درمیان دودھ کی خریداری (سالانہ بندھی) کا معاہدہ کورونا وباء کے پیش نظر موخر کرایا جائے۔

ڈیڑی فارمرز ایسوسی ایشن نے دودھ فروشوں اور ڈیری فارمرز سے درخواست کی ہے کہ اضافی دودھ ضائع کرنے کے بجائے مستحق اور بے روزگار شہریوں میں تقسیم کردیا جائے۔

-advertisement-

کروناوائرس کی احتیاطی تدابیر کے خلاف اکسانے پہ مولانا ناصر مدنی کی پولیس نے چھترول کر دی، پہلے اور بعد کی ویڈیو دیکھیں۔

کراچی میں دودھ کی یومیہ گھریلو کھپت 50 لاکھ لیٹر ہے، شادی بیاہ پر پابندی، ریسٹورنٹ چائے اور مٹھائی کی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں لیٹر دودھ فروخت نہیں ہو رہا۔

شہر کے مختلف علاقوں میں دودھ 50 سے 60 روپے لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔ اور بعض علاقوں میں گاڑیوں پر چلتی پھرتی دکانوں کے ذریعے بھی دودھ سستے داموں فروخت ہو رہا ہے۔ تاہم بڑی دکانوں نے تاحال نرخ کم نہیں کیے۔

دودھ کی فروخت میں کمی کی وجہ سے کراچی کی مرکزی ہول سیل مارکیٹ میں دودھ کی تھوک قیمت 32 روپے لیٹر کی سطح پر آگئی۔ ہول سیل مارکیٹ میں دودھ 1200 روپے من قیمت پر فروخت ہورہا ہے جس میں آئندہ دنوں میں مزید کمی کا امکان ہے۔