کراچی کی عدالت نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں دو سو چھیاسٹھ افراد کو زندہ جلانے کے کیس کے مرکزی ملزم رحمان بھولا کو بری کر دیا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن الرحمن بھولا کو تین سال پہلے انٹرپول کے ذریعے بنکاک سے گرفتار کیا گیا تھا۔
مزید دیکھیں: پاکستانی عدالتیں امیروں کی رکھیل ہیں، امریکی جریدے کی ہیڈلائن۔
ملزم رحمن بھولا نے بلدیہ ٹاؤن فیکٹری سے ماہانہ پندرہ لاکھ روپے بھتہ لینے کا انکشاف بھی کیا تھا۔ بعد میں بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے مالک نے انکشاف کیا تھا کہ بھولا نے بھتے کی رقم بڑھا کر پچیس لاکھ کر دی تھی۔ اور ادا نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔
رحمن بھولا نے فیکٹری کو اس میں موجود 266 ورکروں کے ساتھ جلانے کا اعتراف پولیس کے سامنے کیا تھا۔ تاہم بعد میں وہ اپنے بیان سے مکر گیا تھا۔
بھولا کی رہائی کی خبر سوشل میڈیا پہ وائرل ہونے پہ عوام میں شدید غصہ نظر آ رہا ہے۔ تاہم بھولا کی رہائی (30 اگست 2019) کو ہوئی تھی۔ لیکن خبر حال ہی میں وائرل ہوئی۔
مزید دیکھیں: دس سالہ بچی سے نازیبا حرکات کرنے والا درندہ صفت رکشہ ڈرائیور۔